نئی دہلی، 6/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے سابق طالب علم اور اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمر خالد کو ۲۰۲۰ء کے شمال مشرقی دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے الزام میں انسداد دہشت گردی کے سخت قانون (یو اے پی اے) کے تحت ستمبر ۲۰۲۰ء سے جیل میں رکھا گیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع کردہ کاز لسٹ کے مطابق، جسٹس نوین چاولہ اور جسٹس شیلندر کور کی بنچ ۷؍اکتوبر کو عمر خالد کے کیس کی دوبارہ سماعت کرے گی، کیونکہ جسٹس کیت کی مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر تقرری کے باعث اس معاملے کی سماعت کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔
گزشتہ کئی مواقع سے مسلسل عمر خالدکے کیس کی سماعت ملتوی کیا جا رہی ہے۔ اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس امیت شرما نے خالد کی درخواست پر سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ جس کے بعد جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے کو۲۴؍ جولائی کو ایک اور بنچ کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ حالانکہ اس سال جولائی میں جسٹس سریش کمار کیت اور جسٹس گریش کٹھپالیا کی بنچ نے دہلی پولیس کو ایک نوٹس جاری کر کے عمر خالد کی ضمانت کی درخواست پر جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ کچھ مہینہ قبل۲۸؍ مئی کو دہلی کی عدالت نے خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ درخواست میں مقدمے کی سماعت میں تاخیر اور ضمانت پر رہا ہونے والے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ برابری کا حوالہ دیا گیا۔ جنہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ وہیں اپریل۲۰۲۲ءمیں بھی ایک ٹرائل کورٹ نے خالد کی پہلی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور بعد میں دہلی ہائی کورٹ نے بھی ان کی اپیل مسترد کر دی تھی۔